ټول حقوق د منډيګک بنسټ سره محفوظ دي
براؤزنگ زمرہ
تصاوير
قلعہ جمرود
پشاو رجو ابھی تک باج گزار علاقہ کی حیثیت سے پشاور کے سرداروں کے قبضہ میں تھا، مئی 1834ء میں باقاعدہ سکھوں کی سلطنت میں شامل ہوگیا۔…
بلخ؛ نمادِ تمدنِ خراسانِ کهن
بلخ کے مقامی حکّام کا کہنا ہے کہ اِس ولایت کی چند تاریخی نشانیاں اور عمارتیں دوبارہ مرمت ہوئی ہیں اور حالیہ کھدائیوں کے نتیجیے میں…
ابو الوفا افغانی
شیخ ابوالوفا افغانی جامعہ نظامیہ حیدرآباد کے سابق شیخ فقہ تھے۔ آپ اسلامی علوم خصوصاً فقہ حنفی پر گہری دسترس کے باعث جانے جاتے …
سدوزئی خاندان کا چشم و چراغ… نواب شجاع خان
اس خاندان میں احمد شاہ ابدالی جیسا سپہ سالار پیدا ہواجو نواب شجاع خان کا رضاعی بھائی تھا
ملتان میں سدوزئی خاندان کی حکومت کا…
ریاست سوات (تاریخ کا ایک ورق)
اپنی بات:
سوات کی تاریخ پر کتابوں کی کمی نہیں۔ لیکن جو کتابیں موجود ہیں، وہ کافی ضخیم ہیں او ر ان میں بیشتر…
ازمیر خان مندوخیل
غازی میجر ازمیر خان مندوخیل شہید نے 1893ء میں مندوخیل قبیلہ کے ایک دیہات (کلی ولہ اکرم) میں ایک معتبر خاندان سیدال خیل میں خان…
ریاست امب دربند، پانی پت اور ماتھورا کے میدان جنگ سے خطہ تناول تک پھیلی…
تقسیم ہند کے وقت پاکستان میں شامل ہونے والی زیادہ تر ریاستیں اس وقت وجود میں آئیں جب ہندوستان پر مغل حکمرانوں کی گرفت کمزور ہوگئی…
علامہ عبدالعلی اخندزادہ
کوئٹہ شہر کے شمال مشرق میں تقریبا چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر خانوزئی بلوزئی نام کا ایک قصبہ واقع ہے. انتظامی لحاظ سے یہ قصبہ…
چپپر رفٹ ہرنائی
1887 میں بولان، ہرنائی، چپر رفٹ بوستان کوئٹہ اور چمن کے ریلوے کا راستہ کھول دیا گیا. ریلوے کے اس راستے پر چپر رفٹ نامی دراڑ آتا…
شال پیر کون هے؟
خواجہ نقر الدین شال پیر اور ان کے بھائیوں نے چشت افغانستان سے اپنے خاندان عزیز و اقارب قبرستان اور وطن کو خیرباد کہہ کر صرف خلقِ…